نشان حیدر فوج کے کسی بھی رینک کے جوان کو اس کے غیر معمولی کا رنامے پر دیا جا سکتا ہے

Nishan-e-Haider pakistan
Credit:economy

حق باطل کی معرکہ آرائی پرانی بات ہے ہر دور میں تاریکی نے روشنی اور جھوٹ نے سچ پر شبخون مارنے کی کوشش کی ہے ہر دور میں جب تاریخ لکھی گئی اور سورج نے اپنے شعائیں پھیلاہّیں تو روشنی میں حق وصدا قت کی راہ پر چلنے والے چند ایسے چہرے اجاگر ہوئے جنہوں نے اپنی جان قربان کر کے باطل کو مٹایا اور سچ کا بول بالا کیا ان کے عظیم کارناموں کے اعتراف میں انہیں انعام و   اعزاز  دیے جا سکتے ہیں یہ   انعامات روپے پیسے کی صورت میں بھی ہو سکتے ہیں اور عزت و وقار کے کسی خطاب کی صورت میں بھی، جسے اعزاز کہتے ہیں۔

نشان حیدر پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے

جس طرح حضرت علیؓ کو مختلف   غزوات میں جراّت و بہادری کے بے مثال کارناموں پر (شیر خدا ) اور اسدالله الغالب جیسے خطاب سے نوازا گیا۔

 اسی طرح اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ایسے افراد کو جنہوں نے اس  مملکت کے لیے کوئی کارنامہ سرانجام دیا ایسے کسی نہ کسی صورت میں انعام والقابات سے نوازا جاتا ہے ۔

 نشان حیدر پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے جس کے بعد بالترتیب ہلال جراّت ،ستارہّ جراّت، اور تمغہّ جراّت کا نمبر آتا ہے  شیر خدا حضرت علی  المرتضَی حیدر کرار کے نام کی نسبت سے اس کا نام نشان حیدر رکھا گیاہے 

 یہ اعزاز مسلح افواج کے ان جوانوں کو دیا جاتا ہے جو انتہائی پر خطرحالات میں بہادری کا بہت بڑا کارنامہ یا غیر معمولی جرات دکھاتے ہیں اور زمین پر سمندر میں یا فضا میں دشمن سے  نبردآزما  ہوتے ہوئے  ایثار  وقر بانی، فرض شناسی دجوانمردی ،جراّت وقیادت ،اور  حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور نہ صرف وہ اپنے ملک و قوم کا نام روشن کرتے ہیں بلکہ اپنی جان کا نذرانہ دیتے ہوئے تاریخ کے صفحات میں حیات دوام پاتے ہیں۔

نشان حیدر فوج کے کسی بھی رینک کے جوان کو اس کے غیر معمولی کا رنامے پر دیا جا سکتا ہے

 اس اعزاز  کی پشت پر نشان حیدر حاصل کرنے والے خوش نصیب جوان کی مختصر تاریخ درج ہوتی ہے جس میں شہید کا نام آرمی نمبر جائے شہادت اور ولادت و شہادت کی تاریخ درج ہوتی ہے یہ اعزاز حاصل کرنے والا اپنے نام کے ساتھ NHلکھ سکتا ہے.

 نشان حیدر فوج کے کسی بھی رینک کے جوان کو اس  کے غیر معمولی کا رنامے پر دیا جا سکتا ہے جو ملک و قوم کی طرف سے عقیدت و احترام کا ایک اظہار ہوتا ہے  یہ اعزاز برطانیہ کے سب سے بڑی فوجی اعزاز وکٹوریہ کراس کے برابر ہیں  ۔

 پاکستان میں اب تک یہ  اعزاز 10 خوش نصیب جوانوں کو دیا جا چکا ہے جو اپنے لہو کی حِدت وطن عزیز کو سر خرو کر گئے۔

کیپٹن راجہ سرور

  1. میجر چودری طفیل محمد
  1. میجر راجہ عزیز بھٹی
  2. پائلٹ آ فیسر راشد مہناس
  3.  میجر محمد اکرم
  1. میجر شبیر شریف
  2. سوار محمد حسین
  3. لانس نائک محمد محفوظ
  4. کیپٹن  کرنل شیر خان
  5. حوالدار لالک جان